نقاب پوش مظاہرین ہوشیار رہیں: برطانیہ کا نیا قانون آپ کو جیل میں ڈال سکتا ہے اور آپ کا بٹوہ نکال سکتا ہے
- ہوم سکریٹری جیمز کلیورلی نے تازہ قانون سازی کی نقاب کشائی کی ہے جس کے نتیجے میں ماسک کے پیچھے چھپے مظاہرین کو جیل کا وقت اور بھاری جرمانے ہوسکتے ہیں۔ فوجداری انصاف کے بل میں یہ نیا اضافہ، جو اس وقت پارلیمانی جائزہ کے تحت ہے، فلسطینی مظاہروں میں شدت پیدا کرنے کے سلسلے کے بعد کیا گیا ہے۔
اگرچہ پولیس کے پاس 1994 کے فوجداری انصاف اور پبلک آرڈر ایکٹ کے تحت مظاہروں کے دوران ماسک ہٹانے کا مطالبہ کرنے کا اختیار پہلے سے موجود ہے، لیکن یہ مجوزہ قانون انہیں اضافی طاقت دے گا۔ خاص طور پر، وہ ان لوگوں کو گرفتار کر سکتے ہیں جو تعمیل کرنے سے انکار کرتے ہیں۔
یہ تجویز ان نقاب پوش مظاہرین پر مشتمل حالیہ واقعات کا جواب ہے جنہوں نے غیر قانونی سام دشمن تبصرے کیے لیکن پولیس کی جانب سے فوری گرفتاریوں میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے ان کا پتہ نہیں چل سکا۔ نئے قانون کے تحت گرفتار ہونے والوں کو ایک ماہ تک جیل کی سلاخوں اور £1,000 جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چالاکی کے ساتھ جنگی یادگاروں پر چڑھنے اور احتجاج کے موقع پر آتش فشاں یا آتش گیر مادے لے جانے کو بھی غیر قانونی قرار دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ احتجاج کرنا ایک بنیادی حق ہے لیکن اسے محنتی شہریوں کی روزمرہ کی زندگیوں میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ یہ پیشرفت ماسک مینڈیٹ کے اٹھائے جانے کے فوراً بعد سامنے آئی ہے، جو پالیسی میں قابل ذکر تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔
PARAGRAPH 5: